April 30, 2025

قرآن کریم > النمل >sorah 27 ayat 89

مَن جَاء بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ خَيْرٌ مِّنْهَا وَهُم مِّن فَزَعٍ يَوْمَئِذٍ آمِنُونَ

جو کوئی نیکی لے کر آئے گا اُسے اُس سے بہتر بدلہ ملے گا، اور ایسے لوگ اُس دن ہر قسم کی گھبراہٹ سے محفوظ ہوں گے

آیت ۸۹   مَنْ جَآءَ بِالْحَسَنَۃِ فَلَہٗ خَیْرٌ مِّنْہَا: ’’جو کوئی بھی (اُس دن) نیکی لے کر آئے گا تو اُس کے لیے اس سے بہتر صلہ ہو گا۔‘‘

      ایک نیکی کا اجر دس گنا بھی ہو سکتا ہے، سات سو گنا بھی اور اس سے بھی زیادہ۔ بہر حال نیکی کا بدلہ بڑھا چڑھا کر دیا جائے گا۔

      وَہُمْ مِّنْ فَزَعٍ یَّوْمَئِذٍ اٰمِنُوْنَ: ’’اور وہ اُس دن کی گھبراہٹ سے امن میں ہوں گے۔‘‘

      اس سے قیامت کے دن کی گھبراہٹ مراد ہے جسے سورۃ الحج کی پہلی آیت میں (اِنَّ زَلْزَلَۃَ السَّاعَۃِ شَیْئٌ عَظِیْمٌ) کہا گیا ہے۔ احادیث میں آتا ہے کہ قیامِ قیامت سے پہلے اللہ تعالیٰ مؤمنین صادقین کو سکون کی موت عطا کر کے اس دن کی گھبراہٹ سے بچا لے گا۔ اس کے علاوہ ان الفاظ میں اس مفہوم کی گنجائش بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے نیک بندوں کو بعث بعد الموت کے بعد میدانِ حشر کی گھبراہٹ سے بھی محفوظ رکھے گا۔

UP
X
<>