May 1, 2025

قرآن کریم > النمل >sorah 27 ayat 88

وَتَرَى الْجِبَالَ تَحْسَبُهَا جَامِدَةً وَهِيَ تَمُرُّ مَرَّ السَّحَابِ صُنْعَ اللَّهِ الَّذِي أَتْقَنَ كُلَّ شَيْءٍ إِنَّهُ خَبِيرٌ بِمَا تَفْعَلُونَ

تم (آج) پہاڑوں کو دیکھتے ہو تو سمجھتے ہو کہ یہ اپنی جگہ جمے ہوئے ہیں ، حالانکہ (اُس وقت) وہ اس طرح پھر رہے ہوں گے جیسے بادل پھرتے ہیں ۔ یہ سب اﷲ کی کاریگری ہے جس نے ہر چیز کو مستحکم طریقے سے بنایا ہے۔ یقینا اُسے پوری خبر ہے کہ تم کیا کام کرتے ہو

آیت ۸۸   وَتَرَی الْجِبَالَ تَحْسَبُہَا جَامِدَۃً وَّہِیَ تَمُرُّ مَرَّ السَّحَابِ: ’’اور تم پہاڑوں کو دیکھتے ہو اور سمجھتے ہو کہ وہ خوب جمے ہوئے ہیں، اور (اُ س دن) وہ چلیں گے جیسے بادل چلتے ہیں۔‘‘

      پہاڑ اس دن بادلوں کی طرح اڑتے پھریں گے۔ ہوائی سفر کے دوران ہم میں سے اکثرنے بادلوں کی ماہیت کا قریب سے مشاہدہ کیا ہو گا۔ یہ بظاہر دیکھنے میں ٹھوس نظر آتے ہیں لیکن جہاز بغیر کسی رکاوٹ کے انہیں چیرتے ہوئے آگے گزر جاتا ہے۔ قیامت کے دن پہاڑوں کی ٹھوس حیثیت کو ختم کر دیا جائے گا اور وہ ذرّات کے غبار میں تبدیل ہو کر بادلوں کی طرح اڑتے پھریں گے۔

      صُنْعَ اللّٰہِ الَّذِیْٓ اَتْقَنَ کُلَّ شَیْئٍ: ’’یہ اللہ کی کاری گری ہے جس نے ہر چیز کو محکم بنایا ہے۔‘‘

      یہ اللہ کی ّصناعی کا کرشمہ ہے کہ اُس نے اِس وقت پہاڑوں کو ایسی محکم اور ٹھوس شکل دے رکھی ہے، لیکن قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اپنی مشیت سے انہیں دھنکی ہوئی روئی کے گالوں اور بادلوں کی طرح بے وزن اور نرم کردے گا۔

      اِنَّہٗ خَبِیْرٌ بِمَا تَفْعَلُوْنَ: ’’یقینا وہ ہر اُس چیز سے با خبر ہے جو تم کر رہے ہو۔‘‘

UP
X
<>