قرآن کریم > النمل >sorah 27 ayat 85
وَوَقَعَ الْقَوْلُ عَلَيْهِم بِمَا ظَلَمُوا فَهُمْ لا يَنطِقُونَ
اور اُنہوں نے جو ظلم کیا تھا، اُس کی وجہ سے اُن پر عذاب کی بات پوری ہوجائے گی، چنانچہ وہ کچھ بول نہیں سکیں گے
آیت ۸۵ وَوَقَعَ الْقَوْلُ عَلَیْہِمْ بِمَا ظَلَمُوْا فَہُمْ لَا یَنْطِقُوْنَ: ’’اور واقع ہو جائے گی ان پر بات، اس لیے کہ وہ ظلم کے مرتکب ہوئے تھے، چنانچہ وہ بول نہیں سکیں گے۔‘‘
جب حقیقت ان پر واضح کر دی جائے گی تو وہ بول نہیں سکیں گے، اس لیے کہ ان کے دل تو دعوتِ حق کی حقانیت پر گواہی دے چکے تھے، لیکن اپنی ضد، ہٹ دھرمی اور تعصب کی بنا پر انہوں نے اس دعوت کو قبول نہیں کیا تھا۔ قبل ازیں اسی سورت کی آیت ۱۴ میں ایسے منکرین کے انکار کی کیفیت پریوں تبصرہ کیا گیا ہے: (وَجَحَدُوْا بِہَا وَاسْتَیْقَنَتْہَآ اَنْفُسُہُمْ ظُلْمًا وَّعُلُوًّا) کہ ان کے دلوں نے آیاتِ الہیہ کا یقین کر لیا تھا مگر وہ محض ضد، ظلم اور سرکشی کی بنا پر نہیں مانے تھے۔