July 25, 2025

قرآن کریم > الشعراء >sorah 26 ayat 51

إِنَّا نَطْمَعُ أَن يَغْفِرَ لَنَا رَبُّنَا خَطَايَانَا أَن كُنَّا أَوَّلَ الْمُؤْمِنِينَ

ہم تو شوق سے اُمید لگائے ہوئے ہیں کہ ہمارا پروردگار اس وجہ سے ہماری خطائیں بخش دے گا کہ ہم سب سے پہلے ایمان لائے تھے۔‘‘

آیت ۵۱   اِنَّا نَطْمَعُ اَنْ یَّغْفِرَ لَنَا رَبُّنَا خَطٰیٰنَآ: ’’یقینا ہم امید رکھتے ہیں کہ ہمارا رب ہماری خطاؤں کو بخش دے گا‘‘

      اب ہمیں اگر کچھ طمع ہے، تو بس یہی ہے اور ہمارے دل میں اگر کوئی خواہش، کوئی آرزو اور تمنا ہے تو ایک ہی ہے، کہ ہمارا رب ہماری پچھلی خطاؤں سے درگزر فرمائے۔

      اَنْ کُنَّآ اَوَّلَ الْمُؤْمِنِیْنَ: ’’ کہ ہم ہی سب سے پہلے ایمان لانے والے ہیں۔‘‘

      کہ ہم نے سب سے پہلے اللہ کے رسول ؑکی تصدیق کی ہے اور کوئی دوسرا اس معاملے میں ہم پر سبقت نہیں لے جاسکا۔

UP
X
<>