August 22, 2025

قرآن کریم > طه >surah 20 ayat 81

كُلُوْا مِنْ طَيِّبٰتِ مَا رَزَقْنٰكُمْ وَلَا تَطْغَوْا فِيْهِ فَيَحِلَّ عَلَيْكُمْ غَضَبِيْ ۚ وَمَنْ يَّحْلِلْ عَلَيْهِ غَضَبِيْ فَقَدْ هَوٰى 

جو پاکیزہ رزق ہم نے تمہیں عطا کیا ہے، اُس میں سے کھاؤ، اور اس میں سرکشی نہ کرو جس کے نتیجے میں تم پر میرا غضب نازل ہو جائے۔ اور جس کسی پر میرا غضب نازل ہوجاتا ہے، وہ تباہی میں گر کر رہتا ہے

 آیت ۸۱:  کُلُوْا مِنْ طَیِّبٰتِ مَا رَزَقْنٰکُمْ وَلَا تَطْغَوْا فِیْہِ:   «کھاؤ ان پاکیزہ چیزوں میں سے جو ہم نے تمہیں عطا کی ہیں اور اس میں زیادتی نہ کرنا»

            لیکن منع کرنے کے باوجود بنی اسرائیل نے اس معاملے میں زیادتی کی۔ زیادتی کی ایک صورت تو یہ تھی کہ وہ اسے سینت سینت کر رکھتے تھے، اس خدشے سے کہ شاید کل یہ نازل نہ ہو اور یوں توکل علی اللہ کی نفی کرتے تھے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اس میں اس طرح بھی زیادتی کی کہ کچھ ہی عرصہ بعد اس کی نا قدری کرتے ہوئے اس کے مقابلے میں دوسری چیزوں کا مطالبہ شروع کر دیا۔

            فَیَحِلَّ عَلَیْکُمْ غَضَبِیْ وَمَنْ یَّحْلِلْ عَلَیْہِ غَضَبِیْ فَقَدْ ہَوٰی:   «تو (ایسی صورت میں) تم پر میرا غضب نازل ہو گا، اور جس پر میرا غضب نازل ہو جائے تو وہ (گویا) پٹخ دیا گیا۔»

UP
X
<>