July 17, 2025

قرآن کریم > البقرة >surah 2 ayat 159

إِنَّ الَّذِينَ يَكْتُمُونَ مَا أَنْزَلْنَا مِنَ الْبَيِّنَاتِ وَالْهُدَى مِنْ بَعْدِ مَا بَيَّنَّاهُ لِلنَّاسِ فِي الْكِتَابِ أُولَئِكَ يَلْعَنُهُمُ اللَّهُ وَيَلْعَنُهُمُ اللَّاعِنُونَ

بیشک وہ لوگ جو ہماری نازل کی ہوئی روشن دلیلوں اور ہدایت کو چھپاتے ہیں، باوجودیکہ ہم انہیں کتاب میں کھول کھول کر لوگوں کیلئے بیان کر چکے ہیں تو ایسے لوگوں پر اﷲ بھی لعنت بھیجتا ہے اور دوسرے لعنت کرنے والے بھی لعنت بھیجتے ہیں

آیت 159:   اِنَّ الَّذِیْنَ یَکْتُمُوْنَ مَـآ اَنْزَلْنَا مِنَ الْبَـیِّنٰتِ وَالْہُدٰی:   یقینا وہ لوگ جو چھپاتے ہیں اُس شے کو جو ہم نے نازل کی بینات ّمیں سے اور ہدایت میں سے،  

             مِنْ بَعْدِ مَا بَـیَّـنّٰہُ لِلنَّاسِ فِی الْْکِتٰبِ:   بعد اس کے کہ ہم نے اس کو واضح کر دیا ہے لوگوں کے لیے کتاب میں،  

             اُولٰٓئِکَ یَلْعَنُہُمُ اللّٰہُ وَیَلْعَنُہُمُ اللّٰعِنُوْنَ:    تو وہی لوگ ہیں کہ جن پرلعنت کرتا ہے اللہ اور لعنت کرتے ہیں تمام لعنت کرنے والے۔   

            اس آیت میں یہود کی طرف اشارہ ہے،  جن کی معاندانہ روش کا ذکر پہلے گزر چکا۔  یہاں اب گویا آخری قطعی صفائی (mopping up operation) کے طور پر ان کے بارے میں چند باتوں کا مزید اضافہ کیا جا رہا ہے۔ یہاں بینات ّاور ہدیٰ سے خاص طور پر وہ نشانیاں مراد ہیں جو اللہ تعالیٰ نے تورات میں نبی آخر الزماں  کے بارے میں یہود کی راہنمائی کے لیے واضح فرمائی تھیں۔ لیکن یہود نے ان نشانیوں سے راہنمائی حاصل کرنے کے بجائے ان کو چھپانے کی کوشش کی۔  آیت: 140 میں ہم پڑھ آئے ہیں: وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ کَتَمَ شَھَادَۃً عِنْدَہ مِنَ اللّٰہِ.  «اور اُس شخص سے بڑھ کر ظالم اور کون ہو گا جس کے پاس اللہ کی طرف سے ایک گواہی تھی جسے اُس نے چھپا لیا »۔ یہاں اسی کی وضاحت ہو رہی ہے کہ تورات اور انجیل میں کیسی کیسی کھلی شہادتیں تھیں،  اور ان کو یہ چھپائے پھررہے ہیں!

UP
X
<>