July 13, 2025

قرآن کریم > البقرة >surah 2 ayat 154

وَلَا تَقُولُوا لِمَنْ يُقْتَلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتٌ بَلْ أَحْيَاءٌ وَلَكِنْ لَا تَشْعُرُونَ

اور نہ کہو ان کو جو مارے گئے خدا کی راہ میں کہ مردے ہیں، بلکہ وہ زندہ ہیں لیکن تم کو خبر نہیں

آیت 154:    وَلاَ تَقُوْلُوْا لِمَنْ یُّـقْتَلُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اَمْوَاتٌ:   اور مت کہو اُن کو جو اللہ کی راہ میں قتل ہو جائیں کہ وہ ُمردہ ہیں۔   

            اب پہلے ہی قدم پر اللہ کی راہ میں قتل ہونے کی بات آ گئی  ع   شرطِ اوّل قدم ایں است کہ مجنوں باشی!  ایمان کااوّلین تقاضا یہ ہے کہ جانیں دینے کے لیے تیار ہو جاؤ۔  

             بَلْ اَحْیَـآءٌ وَّلٰـکِنْ لاَّ تَشْعُرُوْنَ:   (وہ ُمردہ نہیں ہیں) بلکہ زندہ ہیں،  لیکن تمہیں اس کا شعور نہیں ہے۔   

            جو اللہ کی راہ میں قتل ہو جائیں ان کو جنت میں داخلہ کے لیے یومِ آخرت تک انتظار نہیں کرنا ہوگا،  شہداء کو تو اُسی وقت براہِ راست جنت میں داخلہ ملتا ہے،  لہٰذا وہ تو زندہ ہیں۔  یہی مضمون سوره آل عمران میں اور زیادہ نکھر کر سامنے آئے گا۔  

UP
X
<>