June 17, 2025

قرآن کریم > البقرة >surah 2 ayat 116

وَقَالُوا اتَّخَذَ اللَّهُ وَلَدًا سُبْحَانَهُ بَلْ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ كُلٌّ لَهُ قَانِتُونَ

یہ لوگ کہتے ہیں کہ اﷲ نے کوئی بیٹا بنایا ہوا ہے (حالانکہ) اس کی ذات (اس قسم کی چیزوں سے) پاک ہے بلکہ آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے اسی کا ہے ۔ سب کے سب اس کے فرماں بردار ہیں

آیت 116:    وَقَالُوا اتَّخَذَ اللّٰہُ وَلَدًالا سُبْحٰنَہ:   اور ان (میں وہ بھی ہیں جن) کا قول ہے کہ اللہ نے کسی کو بیٹا بنایا ہے۔ وہ تو ان باتوں سے پاک ہے۔  

            ظاہر بات ہے یہاں پھر اہل مکہ ہی کی طرف اشارہ ہو رہا ہے جن کا یہ قول تھا کہ اللہ نے اپنے لیے اولاد اختیار کی ہے۔ وہ کہتے تھے کہ فرشتے اللہ کی بیٹیاں ہیں۔ نصاریٰ کہتے تھے کہ مسیح  اللہ کے بیٹے ہیں،  اور یہودیوں کا بھی ایک گروہ ایسا تھا جو حضرت عزیر کو اللہ کا بیٹا کہتا تھا۔

             بَلْ لَّہ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ:    بلکہ آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے اُسی کی ملکیت ہے۔  

            سب مخلوق اور مملوک ہیں،  خالق اور مالک صرف وہ ہے ۔

             کُلٌّ لَّہ قٰـنِتُوْنَ:   سب کے سب اسی کے مطیع فرمان ہیں۔  

            بڑے سے بڑا رسول ہو یا بڑے سے بڑا ولی یا بڑے سے بڑا فرشتہ یا بڑے بڑے اَجرامِ سماویہ،  سب اسی کے حکم کے پابند ہیں۔

UP
X
<>