قرآن کریم > مريم >surah 19 ayat 84
فَلَا تَعْجَلْ عَلَيْهِمْ ۭ اِنَّمَا نَعُدُّ لَهُمْ عَدًّا
لہٰذا تم ان کے معاملے میں جلدی نہ کرو۔ ہم تو ان کیلئے گنتی گن رہے ہیں
آیت ۸۴: فَلَا تَعْجَلْ عَلَیْہِمْ: «تو آپ ان کے خلاف (فیصلے کے لیے) جلدی نہ کیجیے۔»
عجلت کی نفی پر مبنی یہ مضمون اس سورت میں یہاں دوسری مرتبہ آیا ہے۔ آیت: ۶۴ میں رسول اللہ کو قرآن مجید کے بارے میں جلدی کرنے سے منع فرمایا گیا تھا کہ وحی کے سلسلے میں آپ کا شوق اپنی جگہ مگر اللہ کی حکمت اور مشیت یہی ہے کہ اس کی تنزیل ایک خاص تدریج سے ہو۔ اب آیت زیر نظر میں فرمایا جا رہا ہے کہ آپ کفارِ مکہ کے بارے میں ایسا خیال اپنے دل میں نہ لائیں کہ انہوں نے ظلم وسرکشی کی انتہا کر دی ہے، اس لیے ان کا فیصلہ چکا دینا چاہیے۔ سورۃ الانعام اور اس کے بعد سب مکی سورتوں میں مسلسل قریش مکہ کی سازشوں، کٹ حجتیوں اور مخالفانہ سرگرمیوں کی تفصیلات بیان ہو ئی ہیں، مگر اس کے باوجود فرمایا جا رہا ہے کہ ابھی آپ ان کے بارے میں فیصلے کے لیے جلدی نہ کیجیے۔
اِنَّمَا نَعُدُّ لَہُمْ عَدًّا: «ہم ان کی پوری پوری گنتی کر رہے ہیں۔»
ہمارے ہاں ہر کام ایک فطری تدریج اور باقاعدہ نظام الاوقات کے تحت طے پاتا ہے۔ چنانچہ ان کے بارے میں فیصلہ بھی ہم اپنی مشیت اور حکمت کے مطابق کریں گے۔ ان کا ایک ایک عمل لکھا جا رہا ہے، ان کی ایک ایک حرکت ریکارڈ ہو رہی ہے، اسی ریکارڈ کے مطابق ان سے جوابدہی ہو گی اور بالآخر ان کے کرتوتوں کی سزا انہیں مل کر رہے گی۔