July 21, 2025

قرآن کریم > النحل >surah 16 ayat 86

وَاِذَا رَاَ الَّذِيْنَ اَشْرَكُوْا شُرَكَاۗءَهُمْ قَالُوْا رَبَّنَا هٰٓؤُلَاۗءِ شُرَكَاۗؤُنَا الَّذِيْنَ كُنَّا نَدْعُوْا مِنْ دُوْنِكَ ۚ فَاَلْقَوْا اِلَيْهِمُ الْقَوْلَ اِنَّكُمْ لَكٰذِبُوْنَ

اور جن لوگوں نے اﷲ کے ساتھ شرک کیا تھا، جب وہ اپنے (گھڑے ہوئے) شریکوں کو دیکھیں گے تو کہیں گے کہ : ’’اے ہمارے پروردگار ! یہ ہیں وہ شریک جن کو ہم تجھے چھوڑ کر پکارا کرتے تھے۔ اس موقع پر وہ (گھڑے ہوئے شریک) ان پر بات پھینک ماریں گے کہ : ’’ تم بالکل جھوٹے ہو۔‘‘

 آیت ۸۶:  وَاِذَا رَاَ الَّذِیْنَ اَشْرَکُوْا شُرَکَآءَہُمْ قَالُوْا رَبَّنَا ہٰٓؤُلَآءِ شُرَکَآؤُنَا الَّذِیْنَ کُنَّا نَدْعُوْا مِنْ دُوْنِکَ:  «اور جب مشرک لوگ دیکھیں گے اپنے (بنائے ہوئے) شریکوں کو تو کہیں گے کہ اے ہمارے رب! یہی ہیں ہمارے وہ شریک جنہیں ہم تیرے سوا پکارا کرتے تھے۔»

             فَاَلْقَوْا اِلَیْہِمُ الْقَوْلَ اِنَّکُمْ لَکٰذِبُوْنَ:  «تو وہ پھینک دیں گے یہ بات انہی کی طرف کہ تم لوگ یقینا جھوٹ بول رہے ہو۔»

            شرک کا ارتکاب کرنے والے یہ لوگ محشر میں جب اُن مقدس ہستیوں کو دیکھیں گے جن کے نام کی وہ دنیا میں دہائی دیا کرتے تھے تو پکار اٹھیں گے کہ اے اللہ! یہ ہیں وہ ہستیاں جنہیں ہم پکارا کرتے تھے آپ کوچھوڑ کر۔ مثلاً حضرت عبد القادر جیلانی کے نام کی دہائی دینے والے جب وہاں آپ کو بلند مراتب پر فائز دیکھیں گے تو آپ کو پہچان کر ایسے کہیں گے۔ اور حضرت عیسیٰ کواللہ کا شریک ٹھہرانے والے جب آپ کو دیکھیں گے تو پکار اٹھیں گے کہ یہ ہیں عیسیٰ ابن مریم جنہیں ہم اللہ کا چہیتا بیٹا سمجھتے تھے اور ہمارا عقیدہ تھا کہ وہ سولی پر چڑھ کر ہمارے تمام گناہوں کا کفارہ ادا کر چکے ہیں۔

            یہ تمام مقدس ہستیاں وہاں مشرکین کے مشرکانہ عقائد سے اظہارِ براءت کریں گی کہ ہمارا تم لوگوں سے کوئی تعلق نہیں ہے اور ہمیں کچھ معلوم نہیں ہے کہ تم لوگ دنیا میں ہماری عبادت کیا کرتے تھے اور اللہ کے سوا ہمیں پکارا کرتے تھے۔ قبل ازیں یہ مضمون سوره یونس کی آیت: ۲۸ اور۲۹ میں بھی گزر چکا ہے۔ 

UP
X
<>