July 15, 2025

قرآن کریم > يوسف >surah 12 ayat 47

قَالَ تَزْرَعُونَ سَبْعَ سِنِينَ دَأَبًا فَمَا حَصَدتُّمْ فَذَرُوهُ فِي سُنبُلِهِ إِلاَّ قَلِيلاً مِّمَّا تَأْكُلُونَ 

یوسف نے کہا : ’’ تم سات سال تک مسلسل غلہ زمین میں اُگاؤ گے۔ اس دوران جو فصل کاٹو، اُس کو اُس کی بالیوں ہی میں رہنے دینا، البتہ تھوڑا سا غلہ جو تمہارے کھانے کے کام آئے، (وہ نکال لیا کرو۔)

 آیت ۴۷:  قَالَ تَزْرَعُوْنَ سَبْعَ سِنِیْنَ دَاَ بًا: «یوسف نے (تعبیر بتاتے ہوئے) فرمایاکہ تم سات سال تک خوب زراعت کرو گے لگا تار۔»

             فَمَا حَصَدْتُّمْ فَذَرُوْہُ فِیْ سُنْبُلِہٓ اِلاَّ قَلِیْلاً مِّمَّا تَاْکُلُوْنَ: « تو (اس دوران میں) جوفصل بھی تم کاٹو اُسے رہنے دینا اس کی بالیوں ہی میں، سوائے اُس قلیل تعداد کے جو تم کھاؤ۔»

            آپ نے صرف اس خواب کی تعبیر ہی نہیں بتائی بلکہ مسئلے کی تدبیر بھی بتا دی اور تدبیر بھی ایسی جو شاہی مشیروں کے وہم و گمان میں بھی نہیں آ سکتی تھی۔ آج کے سائنسی تجربات سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ اناج کو محفوظ کرنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ اسے سٹوں کے اندر ہی رہنے دیا جائے اور ان سٹوں کو محفوظ کر لیا جائے۔ اس طرح سے اناج خراب نہیں ہوتا اور اسے کیڑوں مکوڑوں سے بچانے کے لیے کسی اضافی preservative کی ضرورت بھی نہیں ہوتی۔ 

UP
X
<>