قرآن کریم > يوسف >surah 12 ayat 106
وَمَا يُؤْمِنُ أَكْثَرُهُمْ بِاللَّهِ إِلاَّ وَهُم مُّشْرِكُونَ
اور ان میں سے اکثر لوگ ایسے ہیں کہ اﷲ پر ایمان رکھتے بھی ہیں تو اس طرح کہ وہ اس کے ساتھ شرک بھی کرتے جاتے ہیں
آیت ۱۰۶: وَمَا یُؤْمِنُ اَکْثَرُہُمْ بِاللّٰہِ اِلاَّ وَہُمْ مُّشْرِکُوْنَ: « اور ان میں اکثر لوگ اللہ پر ایمان نہیں رکھتے مگر اس طرح کہ (کسی نہ کسی نوع کا) شرک بھی کرتے ہیں۔»
یہ آیت ہمارے لیے بہت زیادہ لائق توجہ ہے اور ہم سب کو اس پر بہت غور وخوض کرنے کی ضرورت ہے۔ شرک کا معاملہ ان لوگوں کا تو بالکل واضح ہے جو ایک اللہ کے ساتھ بے شمار دوسرے معبودوں پر ایمان رکھتے ہیں اور مختلف ناموں سے اُن کی پوجا کرتے ہیں۔ لیکن جو لوگ خود کو موحد سمجھتے ہیں اور اپنے خیال میں وہ امکانی حد تک موحد ہوتے بھی ہیں، بسا اوقات غیر شعوری طور پر وہ بھی کسی نہ کسی نوع کے شرک میں ملوث ہو جاتے ہیں۔ اس صورتِ حال کو سمجھنے کے لیے بڑی گہری بصیرت کی ضرورت ہے، اور ایسی بصیرت اور ایسا علم حاصل کرنا ہر صاحب شعور مسلمان پر فرض ہے تا کہ وہ خود کو اس مہلک اور تباہ کن گناہ سے بچا سکے۔
شرک کو قرآن مجید میں بدترین گناہ اور سب سے بڑا جرم قرار دیا گیا ہے۔ اس گناہ کی شدت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ سوررۃ النساء میں وہ آیت (۴۸ اور ۱۱۶) دو مرتبہ آئی ہے جس میں شرک کا ارتکاب کرنے والے فرد کے لیے معافی اور مغفرت کے کسی بھی امکان کو سختی سے رد کر دیا گیا ہے: اِنَّ اللّٰہَ لاَ یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہ وَیَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآءُ --- اس اعتبار سے میں یہاں پر ایک دفعہ پھر ذکر کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ « حقیقت و اقسام شرک» کے موضوع پر میری چھ گھنٹے کی تقاریر کی ریکارڈنگ آپ ضرورسنیں (اب اسی نام سے کتاب بھی دستیاب ہے، جس کا مطالعہ کر لیں) اور سمجھنے کی کوشش کریں کہ شرک کی حقیقت اور اس کی اقسام کیا ہیں؟ ماضی میں شرک کی کیا صورتیں تھیں اور آج کے دور کا سب سے بڑا شرک کون سا ہے؟ شرک فی الذات کیا ہے؟ شرک فی الصفات کیا ہے؟ شرک فی الحقوق کیا ہے؟ نظریاتی شرک کیا ہے؟ سائنس میں یہ شرک کس طورسے آیا ہے؟ قوم پرستی، مادہ پرستی، نفس پرستی اور دولت پرستی کس اعتبار سے شرک کے زمرے میں آتی ہے؟ کون کون سے بڑے شرک ہیں جن میں آج ہمارے ملوث ہونے کا امکان ہے؟ شرک کے بارے میں یہ تمام تفصیلات جاننا ایک بنده مسلمان کے لیے انتہائی ضروری ہیں۔