July 14, 2025

قرآن کریم > هود >surah 11 ayat 81

قَالُواْ يَا لُوطُ إِنَّا رُسُلُ رَبِّكَ لَن يَصِلُواْ إِلَيْكَ فَأَسْرِ بِأَهْلِكَ بِقِطْعٍ مِّنَ اللَّيْلِ وَلاَ يَلْتَفِتْ مِنكُمْ أَحَدٌ إِلاَّ امْرَأَتَكَ إِنَّهُ مُصِيبُهَا مَا أَصَابَهُمْ إِنَّ مَوْعِدَهُمُ الصُّبْحُ أَلَيْسَ الصُّبْحُ بِقَرِيبٍ 

(اب) فرشتوں نے (لوط سے) کہا : ’’ ہم تمہارے پروردگار کے بھیجے ہوئے فرشتے ہیں ۔ یہ (کافر) لوگ ہر گز تم تک رسائی حاصل نہیں کر سکیں گے۔ لہٰذا تم رات کے کسی حصے میں اپنے گھر والوں کو لے کر بستی سے روانہ ہو جاؤ، اور تم میں سے کوئی پیچھے مڑ کر بھی نہ دیکھے۔ ہاں مگر تمہاری بیوی (تمہارے ساتھ نہیں جائے گی) اُس پر بھی وہی مصیبت آنے والی ہے جو اور لوگوں پر آرہی ہے۔ یقین رکھو کہ ان (پر عذاب نازل کرنے) کیلئے صبح کا وقت مقرّر ہے۔ کیا صبح بالکل نزدیک نہیں آگئی ؟ ‘‘

 آیت ۸۱:  قَالُوْا یٰـلُوْطُ اِنَّا رُسُلُ رَبِّکَ لَنْ یَّصِلُوْٓا اِلَیْکَ:  « فرشتوں نے کہا: اے لوط! ہم آپ  کے رب کے بھیجے ہوئے (فرشتے) ہیں، یہ لوگ آپ  تک نہیں پہنچ پائیں گے»

            فرشتوں نے اپنا تعارف کراتے ہوئے آپ  کو تسلی دی کہ آپ  اطمینان رکھیں، یہ لوگ آپ  کوکوئی گزند نہیں پہنچا سکیں گے۔ پھر فرشتے نے اپنا ہاتھ ہلایا تو وہ سب نا بکار اندھے ہو گئے۔

             فَاَسْرِ بِاَہْلِکَ بِقِطْعٍ مِّنَ الَّیْلِ وَلاَ یَلْتَفِتْ مِنْکُمْ اَحَدٌ:  «پس آپ  رات کے (اس بقیہ) حصے میں اپنے گھر والوں کو لے کر نکل جائیں اور کوئی بھی آپ میں سے پیچھے مڑکر نہ دیکھے »

            یعنی یہاں سے جاتے ہوئے آپ لوگو ں کو پیچھے رہ جانے والوں کی طرف کسی قسم کی کوئی توجہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

             اِلاَّ امْرَاَتَکَ اِنَّہ مُصِیْبُہَا مَآ اَصَابَہُمْ:  «سوائے آپ  کی بیوی کے، اس پر بھی وہی مصیبت آئے گی جو سب پر آنے والی ہے۔ »

            یعنی جب آپ  اپنے گھر والوں کو لے کر یہاں سے نکلیں گے تو اپنی بیوی کو ساتھ لے کر نہیں جائیں گے۔  آپ  کی اس بیوی کا ذکر سورۃ التحریم میں حضرت نوح کی مشرک بیوی کے ساتھ اس طرح ہوا ہے: ضَرَبَ اللّٰہُ مَثَلًا لِّلَّذِیْنَ کَفَرُوا امْرَاَتَ نُوْحٍ وَّامْرَاَتَ لُوْطٍ کَانَتَا تَحْتَ عَبْدَیْنِ مِنْ عِبَادِنَا صَالِحَیْنِ فَخَانَتٰہُمَا فَلَمْ یُغْنِیَا عَنْہُمَا مِنَ اللّٰہِ شَیْئًا وَّقِیْلَ ادْخُلَا النَّارَ مَعَ الدّٰخِلِیْنَ.  «اللہ کافروں کے لیے مثال بیان کرتا ہے نوح  کی بیوی اور لوط  کی بیوی کی۔  وہ دونوں عورتیں ہمارے دو برگزیدہ بندوں کے تحت تھیں لیکن انہوں نے اپنے شوہروں سے خیانت کی، چنانچہ ان کے شوہر انہیں اللہ کے عذاب سے بچا نہیں سکے۔ اور (ان دونوں عورتوں سے) کہہ دیا گیا کہ تم بھی (جہنم میں) داخل ہونے والوں کے ساتھ جہنم میں داخل ہو جاؤ۔ »

             اِنَّ مَوْعِدَہُمُ الصُّبْحُ اَلَیْسَ الصُّبْحُ بِقَرِیْبٍ:  «ان کے وعدے کا وقت صبح کا ہے، کیا صبح قریب نہیں ہے!»

            فرشتوں نے حضرت لوط سے کہا کہ اب آپ لوگوں کے پاس زیادہ وقت نہیں ہے۔ آپ  فوری طور پر اپنی بچیوں کو لے کر یہاں سے نکل جائیں، صبح ہوتے ہی ان بستیوں پر عذاب آ جائے گا۔  اور صبح ہونے میں اب دیر ہی کتنی ہے!

UP
X
<>