May 4, 2025

قرآن کریم > الـقـلـم >sorah 68 ayat 42

يَوْمَ يُكْشَفُ عَنْ سَاقٍ وَيُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ فَلَا يَسْتَطِيعُونَ

جس دن ساق کھول دی جائے گی، اور ان کو سجدے کیلئے بلایا جائے گا تو یہ سجدہ کر نہیں سکیں گے

آيت 42: يَوْمَ يُكْشَفُ عَنْ سَاقٍ: «جس دن پنڈلى كھولى جائے گى»

        پنڈلى كھولے جانے كا مفهوم همارے تصور سے ماوراء هے. ممكن هے يه الله تعالى كى خاص تجلى كا ذكر هو جس كا ظهور ميدان محشر كے كسى مرحلے پر لوگوں كى چھانٹى كرنے كے ليے هونا هو. والله أعلم! اس اعتبار سے يه آيت آيات متشابهات ميں سے هے.

وَيُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ فَلَا يَسْتَطِيعُونَ: «اور انهيں پكارا جائے گا (الله كے حضور) سجدے كے ليے تو وه كر نهيں سكيں گے.»

جيسا كه قبل ازيں سورة الحديد كى آيت 11 كے تحت بھى ذكر هوچكا هے، ميدان حشر ميں اچھے اور برے لوگوں كو الگ الگ كرنے كے ليے بنى نوع انسان كو مختلف مراحل سے گذرارا جائے گا. «پنڈلى كا ظهور» بھى ايسا هى كوئى مرحله هوگا. وه صاحب ايمان لوگ جو اپنى دنيوى زندگى ميں نماز كى پابندى كرتے رهے تھے اس تجلى كو ديكھتے هى سجدے ميں گرجائيں گے، ليكن وه لوگ جن كى گردنيں اكڑى رهتى تھيں اور جو نماز كى پابندى كا اهتمام نهيں كرتے تھے وه اپنى تمام تر كوشش كے باوجود اس وقت سجده نهيں كرسكيں گے. گويا اس مرحلے پر ان لوگوں كو الله تعالى كے سامنے جھكنے والوں سے الگ كرليا جائے گا.

UP
X
<>