قرآن کریم > الـقمـر >sorah 54 ayat 9
كَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوْحٍ فَكَذَّبُوْا عَبْدَنَا وَقَالُوْا مَجْنُوْنٌ وَّازْدُجِرَ
ان سے پہلے نوح کی قوم نے بھی جھٹلانے کا رویہ اختیار کیا تھا۔ اُنہوں نے ہمارے بندے کو جھٹلایا، اور کہا کہ : ’’ یہ دیوانے ہیں‘‘ اور اُنہیں دھمکیاں دی گئیں
آيت 9: كَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوحٍ: «جھٹلايا تھا ان سے پهلے نوح كى قوم نے».
اب يهاں سے اس سورت ميں انباء الرسل كا تذكره شروع هو رها هے. جيسا كه پھلے بھى ذكر هو چكا هے سورة النجم اور سورة القمر كا آپس ميں جوڑے كا تعلق هے. چنانچه هم ديكھ چكے هيں كه سورة النجم ميں تذكير بآلاء الله (الله تعالى كى قدرتوں اور نعمتوں كے ذريعے تذكير) كا انداز تھا، جب كه اس سورت ميں تذكير بايام الله اور انباء الرسل كا تذكره هے. بالكل يهى تقسيم اور يهى انداز اس سے پهلے هم سورة الانعام اور سورة الاعراف كے مطالعے كے دوران بھى ديكھ چكے هيں. سورة الانعام ميں آلاء الله كے ذريعے تذكير كى گئى هے، جبكه سورة الاعراف ميں انباء الرسل كا انداز هے. اسى طرح يه دونوں سورتيں بھى مل كر تذكير وانذار كے دونوں پهلوؤں كى تكميل كرتى هے.
فَكَذَّبُوا عَبْدَنَا وَقَالُوا مَجْنُونٌ وَازْدُجِرَ: «تو انهوں نے همارے بندے كو جھٹلايا اور كها يه تو مجنون هے اور اسے جھڑك ديا گيا».
اس بد بخت قوم نے همارے جليل القدر رسول كو نه صرف جھٹلا ديا بلكه اس كے ساتھ اهانت آميز سلوك روا ركھا.