June 3, 2025

قرآن کریم > فصّلت >sorah 41 ayat 40

إِنَّ الَّذِينَ يُلْحِدُونَ فِي آيَاتِنَا لا يَخْفَوْنَ عَلَيْنَا أَفَمَن يُلْقَى فِي النَّارِ خَيْرٌ أَم مَّن يَأْتِي آمِنًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ اعْمَلُوا مَا شِئْتُمْ إِنَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ

جو لوگ ہماری آیتوں کے بارے میں ٹیڑھا راستہ اختیار کرتے ہیں ، وہ ہم سے چھپ نہیں سکتے۔ بھلا بتاؤ کہ جس شخص کو آگ میں ڈال دیا جائے، وہ بہتر ہے، یا وہ شخص جو قیامت کے دن بے خوف و خطر آئے گا؟ (اچھا) جو چاہو، کرلو، یقین جانو کہ وہ ہر چیز کو خوب دیکھ رہا ہے

آیت ۴۰:  اِنَّ الَّذِیْنَ یُلْحِدُوْنَ فِیْٓ اٰیٰتِنَا لَا یَخْفَوْنَ عَلَیْنَا: ’’جو لوگ ہماری آیات کے بارے میں کج روی اختیار کرتے ہیں وہ ہم سے چھپے ہوئے نہیں ہیں۔‘‘

         اَفَمَنْ یُّلْقٰی فِی النَّارِ خَیْرٌ اَمْ مَّنْ یَّاْتِیْٓ اٰمِنًا یَّوْمَ الْقِیٰمَۃِ: ’’تو کیا وہ شخص جو آگ میں جھونک دیا جائے گا وہ بہتر ہو گا یا وہ کہ جو قیامت کے دن امن کی حالت میں آئے گا!‘‘

         اِعْمَلُوْا مَا شِئْتُمْ اِنَّہٗ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ: ’’تم کیے جاؤ جو بھی کرنا چاہتے ہو، وہ خوب دیکھ رہا ہے جو کچھ تم کر رہے ہو۔‘‘

        قبل ازیں ہم آیت ۵ میں مشرکین کی طرف سے حضور کے لیے اس کھلے چیلنج کے بارے میں پڑھ چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا: فَاعْمَلْ اِنَّنَا عٰمِلُوْنَ کہ آپ جو کرنا چاہتے ہیں کر لیں، ہم بھی آپ کی ہر کوشش کا توڑ کریں گے اور آپ کی اس دعوت کو چلنے نہیں دیں گے۔ زیر مطالعہ جملے میں دراصل اسی چیلنج کا جواب ہے۔ 

UP
X
<>