قرآن کریم > الروم >sorah 20 ayat 24
وَمِنْ آيَاتِهِ يُرِيكُمُ الْبَرْقَ خَوْفًا وَطَمَعًا وَيُنَزِّلُ مِنَ السَّمَاء مَاء فَيُحْيِي بِهِ الأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَعْقِلُونَ
اور اُس کی ایک نشانی یہ ہے کہ وہ تمہیں بجلی کی چمک دکھاتا ہے جس سے ڈر بھی لگتا ہے، اور اُمید بھی ہوتی ہے، اور آسمان سے پانی برساتا ہے، جس کے ذریعے وہ زمین کو اُس کے مردہ ہوجانے کے بعد زندگی بخشتا ہے۔ یقینا اس میں اُن لوگوں کیلئے بڑی نشانیاں ہیں جو عقل سے کام لیتے ہیں
آیت ۲۴ وَمِنْ اٰیٰتِہٖ یُرِیْکُمُ الْبَرْقَ خَوْفًا وَّطَمَعًا: ’’اور اُس کی نشانیوں میں سے ہے کہ وہ تمہیں بجلی (کی چمک) دکھاتا ہے خوف اور اُمیدکے ساتھ‘‘
آسمانوں میں بادلوں کا چھانا اور بجلی کا چمکنا بھی اللہ کی قدرت کی نشانیوں میں سے ہے جس میں لوگوں کو بجلی کے گرنے اور طوفان وغیرہ کا خوف بھی ہوتا ہے جبکہ بارانِ رحمت کے برسنے کی امید بھی۔
وَّیُنَزِّلُ مِنَ السَّمَآئِ مَآءً فَیُحْیٖ بِہِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِہَا: ’’اور وہ برساتا ہے آسمان سے پانی، پھر زندہ کرتا ہے اس کے ذریعے سے زمین کو اس کے مردہ ہو جانے کے بعد۔‘‘
اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّعْقِلُوْنَ: ’’یقینا اس میں نشانیاں ہیں اُن لوگوں کے لیے جو عقل سے کام لیں ۔‘‘