قرآن کریم > الشعراء >sorah 26 ayat 128
أَتَبْنُونَ بِكُلِّ رِيعٍ آيَةً تَعْبَثُونَ
کیا تم ہر اُونچی جگہ پر کوئی یادگار بنا کر فضول حرکتیں کرتے ہو؟
آیت ۱۲۸ اَتَـبْنُوْنَ بِکُلِّ رِیْعٍ اٰیَۃً تَعْبَثُوْنَ: ’’کیا تم لوگ تعمیر کرتے ہو ہر اونچی جگہ پر ایک یادگار، عبث کام کرتے ہو۔‘‘
تم لوگ بغیر کسی مقصد اور افادیت کے جگہ جگہ بڑی بڑی عمارتیں محض اپنی یادگاروں کے طور پر تعمیر کر دیتے ہو۔ یہ فضول ریت ہر تمدن اور ہر قوم میں رہی ہے۔ ہر دور کے اُمراء اور حکمران زرِکثیر خرچ کر کے بڑی بڑی عمارتیں محض اس لیے تعمیر کرتے رہے ہیں کہ وہ دنیا میں ان کی یادگاروں کے طور پر قائم رہیں۔ اہرامِ مصر اور تاج محل ان یادگاروں کی مثالیں ہیں جن پر اپنے اپنے زمانے میں کروڑ ہا روپیہ خرچ کیا گیا مگر انسانیت کے لیے ان کی افادیت کچھ بھی نہیں ہے۔ قومِ عاد کے اُمراء بھی ایسی یادگاریں بنانے کے شوقین تھے۔