قرآن کریم > طه >surah 20 ayat 90
وَلَقَدْ قَالَ لَهُمْ هٰرُوْنُ مِنْ قَبْلُ يٰقَوْمِ اِنَّمَا فُتِنْتُمْ بِهِ ۚ وَاِنَّ رَبَّكُمُ الرَّحْمٰنُ فَاتَّبِعُوْنِيْ وَاَطِيْعُوْٓا اَمْرِيْ
اور ہارون نے ان سے پہلے ہی کہا تھا کہ : ’’ میری قوم کے لوگو ! تم اس (بچھڑے) کی وجہ سے فتنے میں مبتلا ہوگئے ہو، اور حقیقت میں تمہارا رَبّ تو رحمن ہے، اس لئے تم میرے پیچھے چلو اور میری بات مانو۔‘‘
آیت ۹۰: وَلَقَدْ قَالَ لَہُمْ ہٰرُوْنُ مِنْ قَبْلُ: «اور ہارون انہیں پہلے ہی کہہ چکا تھا»
حضرت ہارون ان لوگوں کو پہلے ہی ان الفاظ میں سمجھانے کی پوری کوشش کر چکے تھے:
یٰـقَوْمِ اِنَّمَا فُتِنْتُمْ بِہِ: «اے میری قوم کے لوگو! تمہیں تو اس (بچھڑے) کے ذریعے سے فتنے میں ڈالا گیا ہے۔»
وَاِنَّ رَبَّکُمُ الرَّحْمٰنُ فَاتَّبِعُوْنِیْ وَاَطِیْعُوْٓا اَمْرِیْ: «اور یقینا تمہارارب (یہ بچھڑا نہیں بلکہ) رحمن ہے، چنانچہ تم لوگ میری پیروی کرو اور میری بات مانو۔»