قرآن کریم > الإسراء >surah 17 ayat 34
وَلاَ تَقْرَبُواْ مَالَ الْيَتِيمِ إِلاَّ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ حَتَّى يَبْلُغَ أَشُدَّهُ وَأَوْفُواْ بِالْعَهْدِ إِنَّ الْعَهْدَ كَانَ مَسْؤُولاً
اور یتیم کے مال کے پاس بھی نہ پھٹکو، مگر ایسے طریقے سے جو (اُس کے حق میں ) بہترین ہو، یہاں تک کہ وہ اپنی پختگی کو پہنچ جائے۔ اور عہد کو پورا کرو، عہد کے بارے میں (تمہاری) بازپرس ہونے والی ہے
آیت ۳۴: وَلاَ تَقْرَبُوْا مَالَ الْیَتِیْمِ اِلاَّ بِالَّتِیْ ہِیَ اَحْسَن: «اور مت قریب جاؤ یتیم کے مال کے مگر احسن طریقے سے»
یہ آیت قبل ازیں ہم سورۃ الانعام (آیت: ۱۵۲) میں بھی پڑھ چکے ہیں۔ یعنی یتیم کے مال کو ہڑپ کرنے، اس سے نا جائز فائدہ اٹھانے یا اسے ضائع کرنے کی کوشش نہ کرو، بلکہ اس کی حفاظت کرو اور اسے ہر طرح سے سنبھال کر رکھو:
حَتّٰی یَبْلُغَ اَشُدَّہ: «یہاں تک کہ وہ اپنی جوانی کو پہنچ جائے»
وَاَوْفُوْا بِالْعَہْدِ اِنَّ الْعَہْدَ کَانَ مَسْؤوْلاً: «اور عہد کو پورا کرو، یقینا عہد کے بارے میں باز پرس ہو گی۔»